ماں

کاوشِ قلم : عبد السلام بن صلاح الدین
سعادت ناز کرتی ہے‘عقیدت ناز کرتی ہے       ٭  محبت ماں سے تو پھر محبت ناز کرتی ہے

شرف ایسا نہیں دیکھا ‘صلہ ایسا نہیں پایا       ٭کرو ماں باپ کی خدمت تو خدمت ناز کرتی ہے

میری بیگم پکاتی روٹیاں ہیں خوب لذت سے   ٭   مگر ماں کی جلی روٹی میں لذت ناز کرتی ہے

اگر ماں باپ گھر میں ہوں تو سمجھو گھر میں جنت ہے   ٭   مبارک ہو تجھے جنت ‘کہ جنت ناز کرتی ہے

تدبر گر کرو وہنا علی وہن پہ اے یارو     ٭  تو سمجھو گے کہ دردِ زہ کی زحمت ناز کرتی ہے

جس آنگن میں ہو والد والدہ کا پھول سا سایہ     ٭گل و ریحان و عنبر کی وہ نکہت ناز کرتی  ہے

وہ ہیں کم جو نہ جان پائیں ماں کی قیمت کو     ٭صدف کیا وہ ‘وہ کیا موتی جو قیمت ناز کرتی ہے

دبا کر رات سوتا ہے جو اپنی ماں کے قدموں کو  ٭   اسے ملتی ہے وہ راحت ‘کہ راحت ناز کرتی ہے

کبھی میں ان سے جو رخصت ہوا ہنس کر میرے یارو  ٭   ابھی تک  ذہن میں میرے وہ رخصت ناز کرتی ہے

امامِ وقت جب ماں کے قدم کو چوم لیتا ہے     ٭یہ نقشہ دیکھ کر اس دم امامت ناز کرتی ہے

سلام بندۂ عاصی کی قسمت خوب ہے ہمدم ٭  دعا ماں نے ہے دی ایسی کہ قسمت ناز کرتی ہے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *