میرے نبی ﷺ پر قربان ہے سب کچھ

از قلم:عبد السلام بن صلاح الدین مدنی

الحمد للہ و کفی و الصلاۃ و السلام علی عبادہ الذین اصطفی أما بعد

چند دنوں سے مسلسل توہین رسالت مآب ﷺکے سلسلے میں شہ سرخیوں میں رہنے والے بی جے پی کی قومی ترجمان نُپُور شرما اور دہلی کے بی جے پی کے ترجمان نوین جِندل کو اب چھ سال کے لئے بی جے پی نے برخاست کردیا ہے اور یہ سزا کے طور پر سمجھا جا رہا ہے

نفرت کی آگ لگانے اور ہندو مسلم آتش فشانی کے بعد یہ برخاستگی کیا معنی رکھتی ہے ؟

یقینا یہ سزا ہے لیکن جس قدر گھناؤنی سازش کے تحت ہمارے نبی ﷺ کی شان ِ عالی میں گستاخی,دریدہ دہنی,ہرزہ سرائی اور طوفان ِ بد تمیزی کھڑا کیا گیا ہے,اس کے مقابلے میں یہ سزا کچھ بھی نہیں ہے ,نبی ﷺ کی شان عالی مقام ,جس کی قسم اللہ نے کھائی ہے,جس کی دہائی  رب کریم نے دی ہے,جس شخصیت عالی وقار پر اسلام کی بنا قائم ہے ,جس شخصیت ِ عالی تبار کے بارے میں رب کریم نے یوں کہا ہو(لَعَمْرُکَ اِنَّهُمْ لَفِیْ سَکْرَتِهِمْ يَعْمَهُوْنَo(ترجمہ:’’(اے حبیبِ مکرّم!) آپ کی عمرِ مبارک کی قَسم، بے شک یہ لوگ (بھی قومِ لوط کی طرح) اپنی بدمستی میں سرگرداں پھر رہے ہیں۔‘‘(الحجر، 15: 72))

جس ہستی ٔ نامدار کے متعلق اللہ نے یوں فرما یا ہو(يٰـاَيُّهَا النَّبِیُّ حَسْبُکَ اﷲُ)(ترجمہ:’’اے نبی (معّظم!) آپ کے لیے اللہ کافی ہے‘‘)(الانفال، 8: 64))

کبھی یوں فرمایا ہو: لَا تَجْعَلُوْا دُعَآءَ الرَّسُوْلِ بَيْنَکُمْ کَدُعَآءِ بَعْضِکُمَ بَعْضًا.’’(اے مسلمانو!) تم رسول کے بلانے کو آپس میں ایک دوسرے کو بلانے کی مثل قرار نہ دو ‘‘۔(النور، 24: 63) (جب رسولِ اکرم ﷺ کو بلانا تمہارے باہمی بلاوے کی مثل نہیں تو خود رسول ﷺ کی ذاتِ گرامی تمہاری مثل کیسے ہو سکتی ہے)

جس نبی ﷺ کے بارے میں اللہ نے یوں فرمایا ہو🙁 وَالضُّحٰیo وَالَّيْلِ اِذَا سَجٰیo مَا وَدَّعَکَ رَبُّکَ وَمَا قَلٰیo

’’(اے حبیبِ مکرّم!) قَسم ہے چاشت (کی طرح آپ کے چہرۂ انور) کی (جس کی تابانی نے تاریک روحوں کو روشن کر دیا)o (اے حبیبِ مکرّم!) قَسم ہے سیاہ رات (کی طرح آپ کی زلفِ عنبریں) کی جب وہ (آپ کے رُخِ زیبا یا شانوں پر) چھا جائےo آپ کے رب نے (جب سے آپ کو منتخب فرمایا ہے) آپ کو نہیں چھوڑا اور نہ ہی (جب سے آپ کو محبوب بنایا ہے) ناراض ہوا ہے‘‘۔)

قوت عشق سے ہر پست کو بالا کر دےدہر میں اسم محمد ﷺسے اجالا کر دے

قرآن ِ کریم میں اللہ تعالی نے تمام نبیوں کو جب جب خطاب کیا ,نام لے کر مخاطب فرمایا؛اور جب نبی ﷺ کا تذکرہ کرنا ہوا ,جب آپ کو خطاب کرنا ہوا تو (یا أیہا الرسول)(یا أیہا النبی )کہہ کر خطاب فرمایا

جس ذات ِ اقدس ﷺکی شان میں شاہ عبد الحق محدث دہلوی نے صرف اتنا کہا تھا:؎

یا صاحب الجمال و یا سید البشر٭من وجہک المنیر لقد نور القمر

لا یمکن الثناء کما کان حقہ٭بعد از خدا بزرگ توئی قصہ مختصر

آپﷺ کی شان میں کیا کہا جائے,کیا لکھا جائے ,کس قسم کی مدحت کی خوشبو بکھیری جائے,کیسی عطر بیزی کی جائے حقیقت تو یہ ہے کہ بزبانِ راحت اندوری  ؎

زمزم و کوثر و تسنیم نہیں لکھ سکتا٭یا نبی !! آپ کی تعظیم نہیں لکھ سکتا

میں اگر سات سمندر بھی نچوڑوں راحتؔ٭آپ کے نام کی اک میم نہیں لکھ سکتا

جس نبی ٔ مکرم کی یہ شان ہو ,آج کے یہ غلیظ اور بد باطن آپ کی شانِ عالی میں دریدہ دہنی کرتے ہیں,اور آپﷺ کو انتہائی القاب ِ بد سے پکارنے کی سعی ٔ منحوس کرتے ہیں,ایسے میں موقعہ پر ہم کچھ نہ کہتے ہوئے ایک  عربی شاعر کے یہ چند اشعار پیش کئے دیتے ہیں  ؎

يــا عـابـدا لـلـروث والـجـاموس٭مـتـمسحا بـالـبول فـوق رؤوس!

أتـسب خـير الخلق يا ابن قميئة٭تـا الله مـا يـجزيك غيرُ المُوس!

لـو كـنتَ نـعلا مـن نـعال محمد٭لـجلستَ فـي العلياء أيَّ جلوس!

لــكــنْ تــراب نـعـالـه مـرفـوعـة٭أن تـشـبه الـبـوذي والـهندوسي!

لـو كـان لـي أمـر قـطعت أكفكم٭ولـسـانـكم بـمـطـارق وفــؤوس!

وعـسى لكم حرب تفوق بطولها٭أضـعافَ وقـعةِ داحسٍ وبَسوس!

يا نافخا في الشمس ظن بجهله٭أن ينطفيْ بالنفخ ضـوءُ شموس!

مــا ضــر مــاءَ الـبحر بـال بـقربه٭كـلب وهل للبحر من تنجيس؟!

كـلا ولا الـبدرُ الـمنير -إذا امـرؤ٭ألـقى عـليه الكفَّ- بالمطموس!

شُـلَّـتْ بـمـا كـتـبتْ يداك فـإنها٭كـفُّ الـخسيس تُـمَدُّ من إبليس!

يــا أيـهـا الـنـاس اثــأروا لنبيكم٭مِـن سَبِّ كل خسيسة وخسيس!

أحـيوا لـدى كـل المحافل هديه٭ردوا علـى الـبـوذيِّ والـقـسيس!

مـــا ضـــره والله عــظـم شــأنـه٭مـا قـد يـقـيء بـه خباث نفوس!

صــلـوا عـلـيـه وحـاربـوا أعـداءه٭وتــأهــبـوا بــمـقـامـع وتــروس!

يــا رب صــل عـلـيه وارم عـدوه٭بــقــوارع ومــهـالـك ونـحـوس!

حضرات ِ گرامی! اسلام کی نگاہ میں  نبی ٔ کریمﷺ کی شان میں گستاخی کرنے والےمآپﷺ کو گالیاں دینے والے اور ہرزہ سرائی کرنے والے کی سزا تو صرف یہ ہے کہ ان کا سر تن سے جدا کیا جائے , جن بدبختوں نے آپﷺ اور اماں طاہرہ صدیقہ ۔رضی اللہ عنہا۔کی شان میں گستاخی کی ہے ,ان کی کم سے کم سزا  یہ  ہونی چاہئے کہ بی جے پی اپنی پارٹی سے ہمیشہ ہمیش کے لئے راندہ ٔ درگاہ کرے,اور جیل کی سلاخوں کے پیچھے ڈھکیلے ,تاکہ ان جیسے بد باطنوں کو یہ پتہ چلے کہ ایک طاہر و مطہر,اقدس و مقدس ,حامد و محمود ,احمد و حماد کی شان میں گستاخی کرنے کی کیا سزا ہوتی ہے ؟

اس موقعہ پر جب ان دو بختوں نے رسولِ گرامی ﷺ کی شان میں گستاخی کرکے پورے اسلامیانِ عالم کے دلوں کو چوٹ پہنچائی ہے,تکلیف دی ہے,ان کو دینی کوفت میں مبتلا کیا ہے ,ہم حکومت ِ ہند سے مطالبہ کرتے ہیں کہ:

(۱)ان دونوں کو ہمیشہ ہمیش کے لئے بی جے پی سے برخاست کیا  جائے

(۲)ان دونوں کو جیل کی تیرہ و تاریک کوٹھریوں میں بند کیا جائے

(۳)یہ دونوں بدبختان جملہ اسلامیان ِ عالم سے اعلانیہ معافی مانگیں

(۴)جس ٹی وی چینل کی ڈیبیٹ میں اس نے ہفوات بکے ہیں,اس چینل میں پابندی لگائی جائے

(۵)حرمت ِ رسولﷺ پر قانون بنایا جائے کہ جو بھی اس طرح کی ہرزہ سرائی کرے اس کی سزا موت ہے

ساتھ ہی مناسب معلوم ہوتا ہے کہ جملہ اسلامیانِ عالم کی خدمت میں چند گزارشات بھی پیش کر دیں

(۱)پورے عالم تک رسول اللہﷺ کی سیرتِ طیبہ کو خوب خوب پہنچایا جائے

(۲)ہر گھر میں سیرت طیبہ پڑھا اور سنا جائے

(۳)سیرت ِ طیبہ کے سارے گوشے اجاگر کئے جائیں

(۴)ہر مسجد میں کم از کم ہفتے میں ایک بار سیرت نبویہ کے مسابقے میں پہلی پوزیشن حاصل کرنے والی  کتاب الرحیق المختوم کے چند اوراق پڑھے جائیں

(۵)گاہے بہ گاہے خطبہ ہائے جمعہ میں سیرت ِ طیبہ کے ضروری گوشوں پر خطبے دئے جائیں

(۶)ہر مسلمان نبی ٔ کریمﷺ کو اپنا عملی نمونہ بننے کی کوشش کرے,اور زندگی کے ہر گوشے میں آپﷺ کی سنت و سیرت کو اپنائے

(۷)سیرت طیبہ کو تمام زندہ زبان میں خوب خوب نشر کیا جائے

اے اللہ ! ہمیں رسول ﷺ کی محبت عنایت فرما,ہمیں آپ کی سنتوں پر مرمٹنے کی توفیق بخش دے,آپ کی سنتوں کو زندہ کرنے والے بنا دے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *